11ستمبر 1965 وہ تاریخی دن ہے جب پاکستانی افواج نے بھرپور جوابی حملہ کر کے بھارتی فوج کو بے بس کر دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان آرمی سے متعلق بھارتی تجزیہ کچھ بھی ہو مگر بھارتی وزیر اعظم شاستری کسی بھی حال میں بھارتی شہریوں کا غصہ ٹھنڈا کرنے اور اپنی جھوٹی شان کو برقرار رکھنے کے لیے جنگ سے باعزت فرار چاہتے تھے جس کے باعث بھارت ناقابل تلافی نقصان کے باوجود جنگ بندی چاہتا تھا۔
بابائےقوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی آج 75 ویں برسی منائی جارہی ہے
بھارتی فوج کو ابتدائی حملوں میں شکست دینے کے بعد پاک افواج کے حوصلے اور عزم مزید بلند ہو گئے جس کی بدولت وہ منظم ہوتے ہوئے ڈٹ کر جوابی کارروائیوں اور حملے کے لئے تیار ہو گئے۔
پاکستانی افواج کے یکے بعد دیگرے کامیاب حملوں سے بھارتی افواج کے سینئر افسران کے قدم ڈگمگا گئے اور وہ پست حوصلوں کے ساتھ اس کشمش میں مبتلا ہو گئے کہ محض کشمیر کو جواز بنا کر اتنی بڑی جنگ کا مقصد کیا ہے۔
جنگی صورتحال
بھارتی فوج کے 2nd Independent, 4th Mountain Division آرمڈ برگیڈ گروپ اور ایک اضافی ٹینک رجمنٹ نے کھیم کرن کے علاقے سے پاکستان کے شہر قصور پر حملہ کیا مگر پاکستانی افواج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی افواج کی پسپائی کرتے ہوئے کھیم کرن پر قبضہ کیا ۔
گھمسان کی جنگ کے بعد پاکستان نے بھارتی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا،قصور میں پاکستانی فوج نے لاہور کی طرف بھارتی پیش قدمی کو روکا اور کھیم کرن کو چھڑانے کی بھارتی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
پاکستانی فوج نے لازوال داستان رقم کرتے ہوئے جرت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاہور کی طرف بھارتی پیش قدمی کو روکا بلکہ کھیم کرن کو بھارتی قبضے سے چھڑانے کی بھارتی کوشش کو برُی طرح ناکام ہوئی۔لاہور سیکٹر پر بھارتی فوج ہری کے برکی روڈ پہنچی جس کے بعد ان کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔
سیالکوٹ سیکٹر پر پاک فوج کی جانب سے ٹینکوں سے بڑا حملہ کیا گیا جس میں 36 بھارتی ٹینک تباہ کر دیے گئے۔چھمب سیکٹر پر پاکستانی فوج نے دیوا کے شمال میں موجود بھارتی فوجی چوکی پر قبضہ کر لیا۔سندھ راجھستان سیکٹر میں پاکستانی فوج نے مزید کامیابیاں حاصل کیں اور شمال کی طرف برق رفتاری سے پیش قدمی کرتے ہوئے گدرو میں مزید بھارتی چوکیوں پر قبضہ کیا۔
ائیرفورس
پاک فضائیہ نے ہلواڑہ کے مقام پر مگ جہازوں کی فارمیشن کو مکمل طور پر تباہ کیا،پاک فضائیہ نے دو مزید بھارتی بمبار جہازوں کو مغربی بنگال باغ ڈوگرہ ائیربیس پر تباہ کردیا۔
پاک بحریہ
دوراکا آپریشن کے بعد پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں اپنی بالادستی برقرار رکھی۔