پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب بند ہونے کا خدشہ

Fear of closure of Pakistan's only ISO certified DNA lab

پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب بند ہونے کا خدشہ ہے، ایس ایف ڈی ایل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب کو واجبات کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے ، جس کے باعث 20دسمبر سے سندھ فرانزک ڈی این اے لیب اینڈ سیرولوجی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

  صحت کارڈ کے حوالے سے نئی خبر۔

پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے سیکرٹری ہیلتھ سندھ کو خط لکھا، جس میں کہا ہے کہ ایس ایف ڈی ایل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے، ایم او یو کے مطابق 18 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الاداہے، ایک سال گزرنے کے بعد بھی مکمل رقم ادا نہیں کی گئی،30 ستمبر 2023 کو ایم او یو کی معیاد بھی ختم ہو گئی۔ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے کہاکہ محکمہ صحت کے ساتھ کئے جانیوالیایم او یو کی تجدید بھی نہیں کی گئی، ایم او یو ختم ہونے کے قانونی اثرات ہوسکتے ہیں، 2019 میں لیب نے 8 ہزار سے زائدکیسز کی اعلی معیار کی رپورٹس بنائی۔

پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب بند ہونے کا خدشہ

خط میں کہا گیا ہے کہ فنڈ کا اجرا نہ ہوا تو 20 دسمبر سے خدمات جاری نہیں رکھ سکیں گے، فنڈ کے ذریعے لیبارٹری میں 25 سے زائدملازمین کی تنخواہیں ادا کی جانی ہیں۔ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے بتایاکہ ڈی این اے لیب کی ذمہ داری کسی اوراداریکودینے کی کوشش کی جارہی ہے، سندھ فرانزک ڈی این اے لیب میں کم وقت میں بڑے ہائی پروفائل کیس آئے۔

خط کے مطابق پی آئی اے جہاز کریش کی 40 لاشیں 48 گھنٹے میں شناخت کیں، نوری آباد بس میں جلنے والے 13 افراد کی شناخت 36گھنٹے میں کی گئی، کراچی یونیورسٹی چینی باشندوں پرحملے کی بھی فوری رپورٹ تیار کی جبکہ سانگھڑ دیا بھیل کیس بھی ایس ایف ڈی ایل میں حل ہوا۔







اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us

اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us