امریکا دسمبر میں ورک ویزا کے لیے نیا منصوبہ شروع کرنے جارہا ہے جس سے سب سے زیادہ بھارتی شہری مُستفید ہوسکیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دسمبر میں ’ایچ ون بی‘ ویزا کا ایک پائلٹ پروگرام آغاز کیا جارہا ہے، جس سے بھارت میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچے گا۔مذکورہ پیشرفت وائٹ ہاؤس کی جانب سے جون میں وزیراعظم نریندر مودی کے امریکا دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔
پاکستان نے بھارت اور اسرائیل پر بڑی پابندی عائد کردی
پاکستان نے بھارت اور اسرائیل پر بڑی پابندی عائد کردی
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نائب معاون وزیر خارجہ برائے ویزا سروسز جولی اسٹفٹ کا کہنا ہے کہ بھارت میں امریکی ویزوں کی مانگ اب بھی بہت زیادہ ہے، چھ، آٹھ اور بارہ ماہ کا انتظار کا وقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم ڈومیسٹک ویزوں کے عمل کو بھی بہتر بنا رہے ہیں تاکہ بھارتی شہری فائدہ اٹھا سکیں۔
جولی اسٹفٹ نے کہا کہ امریکا دسمبر سے تین ماہ کے عرصے کے دوران 20 ہزار غیرملکیوں کو ویزا جاری کرے گا، ان میں سے زیادہ تر امریکا میں رہنے والے بھارتی شہری ہوں گے اور جیسے جیسے یہ آگے بڑھے گا ہم اس میں توسیع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہنرمند افراد میں بھارتی شہریوں کی تعداد زیادہ ہے، ہمیں اُمید ہے اس پروگرام سے بھارت کو زیادہ فائدہ ہوگا اور جو لوگ اپنا ویزا ری نیو کروانے بھارت آتے ہیں، اس کے بعد انہیں بھارت آنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
جولی اسٹفٹ نے کہا کہ اس حوالے ایک نوٹس جلد سامنے آئے گا، جس میں وضاحت کردی جائے گی کہ کون اس پروگرام میں حصہ لینے کا اہل ہے، جبکہ ڈومیسٹک ویزا کی تجدید کا پروگرام صرف ورک ویزا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قانون پہلے سے موجود ہے جسے ہم 20 سال سے استعمال نہیں کر رہے ہیں، یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو امریکا میں طویل مدت سے یہاں رہ رہے ہیں لیکن بیرون ملک واپس جانے کے بغیر اپنے ویزا کی تجدید کرنا چاہتے ہیں۔