برطانوی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ جن اسکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے وہاں طلبہ زیادہ پرامن اور آرام دہ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور تعلیم پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔برطانوی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 12 سال اور اس سے زائد عمر کے 97 فیصد بچوں کے پاس ذاتی موبائل فونز ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جن اسکولوں میں موبائل فونز کے استعمال پر پابندی ہے، ان سکولوں میں تعلیمی فضا بہتر ہوئی ہے۔ طلباء زیادہ پرامن اور آرام دہ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور تعلیم پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور کلچرل ادارے (یونیسکو) نے اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو سائبر کرائم اور پڑھائی میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔
اسکولوں میں فون نہ لانے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ بچوں سے موبائل فون اسکول کے داخلی راستوں پر لیے جا سکتے ہیں۔
الماریوں میں رکھے جا سکتے ہیں۔موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی وجوہات میں اسکولوں کے حاصل کردہ نتائج بھی شامل ہیں۔