پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر سردار سکندر حیات خان انتقال کر گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما اور شہید بینظیر بھٹو کے قابل اعتماد ساتھی سردار سکند حیات خان لاہور کے نواحی شہر رائیونڈ میں انتقال کر گئے جن کی نماز جنازہ آج سہ پہر 3 بجے 27 ویمن ہاؤسنگ سوسائٹی راے ونڈ روڈ ادا کی جائی گی جبکہ تدفین میانی صاحب قبرستان میں کی جائیگی ۔
سکندر حیات خان کا نام ان کے دادا سر سکندر حیات خان کے نام پر رکھا گیا تھا جن کا شمار بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے قابل اعتماد ساتھیوں میں سے تھا 1942 میں سر سکندر حیات خان کی وفات پر قائد اعظم نے کہا تھا کہ آج میں آدھا رہ گیا ہوں ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے سردار شوکت حیات نے سیاسی گدی سنبھالی تو اپنے والد محترم کی طرح قائد اعظم کا بھرپور ساتھ دیا نواب آف بہاولپور کو اپنے ذاتی تعلق دوستی کی بنا پر نہ صرف پاکستان کی حمایت پر آمادہ کیا ۔
بلکہ قیام پاکستان کے بعد مشکل حالات میں نہ صرف خود پاکستان کی مالی مدد کی بلکہ نواب آف بہاولپور سمیت اپنے تمام دوستوں سے بھی خطیر مالی معاونت کرا کر اس ملک کو مضبوط کیا۔سکندر حیات خان (جونیئر)کی وفات سے ایک عہد تمام ہوا ،طویل عرصے سے وہ سیاست کو خیر آباد کہہ چکے تھے ،محترمہ بے نظیر بھٹو کے قابل اعتماد ساتھی تھے اور محترمہ کی شہادت کے بعد عملاً سیاست سے کنارہ کش ہو چکے تھے ۔