روسی خبر رساں ایجنسی ”تاس“ (TASS) نے انکشاف کیا ہے کہ روس اگلے سال بیلاروس میں اپنا نیا اور مہلک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل ”اورشینک“ تعینات کرنے جا رہا ہے، جس سے پورا یورپ روس کے نشانے پر آجائے گا۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب امریکہ اور جرمنی روس کے خلاف پورے یورپ میں درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائل تعینات کر رہے ہیں۔
بیلاروسی حکومت نے روسی دفاعی ماہرین کے ساتھ مل کر روس کا نیا اورشینک بیلسٹک میزائل اگلے سال کے وسط تک اپنے ملک میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیسے ہی یہ میزائل بیلاروس میں تعینات ہوگا، پورا یورپ اور نیٹو کے اڈے روس کے نشانے پر ہوں گے، وہ بھی چند منٹ کے فاصلے پر۔اورشینک میزائل کی رینج 5500 کلومیٹر ہے، یہ تین کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے اور ایسے وار ہیڈز سے لیس ہے جو 4000 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پیدا کرسکتا ہے۔ یہ اپنے ہدف کو پگھلا دیتا ہے یا راکھ کر دیتا ہے۔ یہ میزائل آسمان سے شہاب ثاقب کی طرح نیچے آتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوتی ہے۔
اگر یہ میزائل بیلاروس سے داغا جاتا ہے تو اسے یورپ پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا؟
اگر یہ میزائل بیلاروس سے داغا جاتا ہے تو یہ لتھوانیا کے شہر ولنیئس صرف 1.7 منٹ میں، یوکرین کے دارالحکومت کیف 2.7 منٹ میں، پولینڈ میں قائم امریکی فوجی اڈے تک 3.2 منٹ میں، فن لینڈ کے شہر ہیلنسکی 5 منٹ میں، رومانیہ میں موجود امریکی بیس تک 5.5 منٹ میں، جرمنی کے شہر رامسٹین 6.1 منٹ میں، پیرس صرف 8.3 منٹ میں اور لندن صرف 8.8 منٹ میں پہنچ جائے گا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے حال ہی میں کہا تھا کہ اس وقت روس کے پاس بہت سے اورشینک میزائل سسٹم ہیں جنہیں کسی بھی وقت تعینات کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ’اگر ہماری سرزمین پر حملے بند نہیں کئے جاتے تو ہم اپنے دشمنوں پر اس میزائل سسٹم کا استعمال جاری رکھیں گے۔ وہ مغربی ممالک میں بنائے گئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل استعمال کر رہے ہیں۔ ہم مستقبل میں بھی اس میزائل کا میدان جنگ میں تجربہ کر سکتے ہیں‘۔
اورشینک میزائل کیا ہے؟
یہ ایک ہائپرسونک میڈیم رینج بیلسٹک میزائل (MRBM) ہے جو 12,300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار سے اڑ سکتا ہے اور 5500 کلومیٹر رینج تک حملہ کر سکتا ہے۔ اس میں ایک سے زیادہ آزادانہ طور پر ٹارگٹڈ ری انٹری وہیکلز (MIRV) سسٹم ہے۔ یعنی یہ بیک وقت متعدد اہداف پر حملہ کر سکتا ہے۔اس میں بیک وقت 6 سے 8 وارہیڈز ہو سکتے ہیں۔ یعنی یہ ایک ہی ضرب میں اتنے اہداف پر حملہ کر سکتا ہے۔یہ روایتی اور جوہری دونوں ہتھیار لے جا سکتا ہے۔ یہ ہوا میں ہدف کی طرف بڑھتے ہوئے سمت اور زاویہ تبدیل کر سکتا ہے تاکہ دشمن کا فضائی دفاعی نظام اسے ٹریک کرنے یا روکنے کے قابل نہ رہے۔