امریکی صدر کے قتل کیلئے پیسے نہ دینے پر نوجوان نے والدین کو قتل کردیا

Young man kills parents for not paying to assassinate US president
وسکونسن، امریکہ کے ایک 17 سالہ امریکی نوجوان ’نکیتا کیسپ‘ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے والدین کو اس لیے قتل کر دیا کیونکہ وہ اسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے اور حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے پر راضی نہیں ہوئے۔

واکیشا کاؤنٹی کے حکام نے کیسپ پر پہلے درجے کے قتل، چوری، لاش چھپانے اور شناختی معلومات کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے ہیں۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ اس نے فروری میں اپنی والدہ 35 سالہ تاتیانا کیسپ اور 51 سالہ سوتیلے والد ڈونلڈ مایرکو گولی مار کر ہلاک کیا، ان کی لاشوں کے ساتھ کئی ہفتے گھر میں ہی رہا اور پھر چودہ ہزار ڈالر، پاسپورٹ اور خاندان کے کتے کے ساتھ فرار ہو گیا۔

 اسے بعد ازاں ریاست کنساس سے گرفتار کیا گیا۔ایک حالیہ غیر مہرشدہ وفاقی وارنٹ کے مطابق، کیسپ نے ایک تین صفحاتی نفرت انگیز منشور تحریر کیا جس میں اس نے ہٹلر کی تعریف کرتے ہوئے امریکی صدر کے قتل اور حکومت کے خاتمے کا منصوبہ ظاہر کیاکیسپ نے آن لائن پلیٹ فارمز، بشمول ٹک ٹاک اور ٹیلیگرام، پر اپنی منصوبہ بندی شیئر کی اور ایک روسی بولنے والے فرد سے بھی رابطہ میں رہا۔ اس نے یوکرین فرار ہونے کا بھی منصوبہ بنایا تھا۔

وفاقی تفتیشی ادارے (ایف بی آئی) کے مطابق، اس کی تحریروں میں واضح کیا گیا کہ اس نے والدین کو قتل کر کے مالی آزادی حاصل کرنے اور اپنا منصوبہ عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کی۔ حکام کے مطابق، مقتولین کی لاشیں اس قدر گل چکی تھیں کہ ان کی شناخت دانتوں کے ذریعے کرنی پڑی۔نوجوان اس وقت ایک ملین ڈالر کے ضمانتی حکم پر جیل میں ہے اور اگلے ماہ عدالت میں پیش ہوگا جہاں وہ الزامات پر جواب دے گا۔ اس کے وکیل نے کچھ الزامات ختم کرنے کی درخواست دی ہے اور اس کی کم عمری کو عدالت میں اجاگر کیا ہے۔





اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us

اشتہار

Follow us on Google News

Follow Us